"Tabdeeli" By Hamza Rashid

Via Insaf Blogs

ایسے وقت میں پختونخوا عوام نے تحریک انصاف اور عمران خان پر اعتماد کرکے حکومت کرنے کا اختیار انکے حوالے کردیا جب پختونخوا کا ہر ادارہ تباہ حالی کا شکار اور بدعنوانی میں بے مثال تھا، اقتدار ملنے کے بعد تحریک انصاف کی حکومت کیلئے سب سے بڑا چیلنج کے پی عوام کو تبدیلی کا نعرہ حقیقت میں ثابت کرنا تھا،__

عمران نے جمود کے شکار اور مسلسل روبہ زوال روایتی سیاست میں ایک نئے نعرے "تبدیلی" کے ذریعے جان ڈال دی، اس نعرے کے ذریعے ہی آپ نے روایتی اور خاندانی سیاستدانوں کی مروجہ سیاست کو چیلنج کیا، اس نعرے ہی کے ذریعے آپ نے روایتی سیاست کو تباہی کے دوراہے پر لاکر کھڑا کردیا،_

قوم افراد سے بنتی ہے افراد فرد کا مجموعہ کہلاتا ہے قوم کے ہر فرد کی سوچ اور زاویہ فکر مختلف ہوتی ہے، دو یا دو سے زیادہ افراد کی سوچ تبدیل کرنا ان کیلئے ایک ٹرینڈ سیٹ کرنا خدا کی طرف سے تحفہ کئے گئے رہنما کا کام ہوتا ہے، عمران خان نے اتنا کیا کہ قوم کو یہ سوچنے پر مجبور کردیا ہے کہ اگر انکے حالات ٹھیک ہونے ہیں تو ایک ہی ذریعے سے کہ سوچ تبدیلی کرنا ہوگی، روایتی سیاست ختم کرنا ہوگی، یہی تھا تبدیلی کا نعرہ، اس نعرے کی بنیاد پر تحریک انصاف کو پختونخوا میں حکومت مل گئی تھی

تین سال ہوگئے پینسٹھ سالہ بشمول اے این پی کا چھوڑا ہوا گند تحریک انصاف حکومت صاف کرنے میں لگی ہے، ان دو سالوں میں ہم نے وہ روایتی مایوس کن نعرہ نہیں سنا جو ہمارے یہاں ہر موجودہ حکومت لگاتی ہے کہ گند اتنے سال کا ہے اتنے دونوں میں صاف نہیں ہوسکتا، پختونخوا حکومت عوام کو ریلیف دینے کی ہر ممکن کوشش اور محنت جاری رکھی ہوئی ہیں، اور ان تین سالوں میں بہتری کی کافی اشارے مل رہے ہیں ___

قوم مایوس ہونے کی قریب ہوگئے تھی اور سوچنے لگی تھی کہ یہ گند کبھی صاف نہیں ہوگا، عوام یونہی بدعنوانی، اقرباء اور امراء پروری سہتے رہیں گے، اس طرز پر ہی یہ نظام چلتا رہے گا، خواص اور عوام میں فاصلے رہینگے، لیکن نہیں جب نیت صاف ہو کچھ کرنے کی ہمت اور جذبہ ہو تو سب کچھ ممکن ہے، ان دو سالہ حکومت میں تحریک انصاف نے اداروں کی ساکھ بحال کی کارکردگی بہتر بنائی، کام کرنے کی رفتار کو تیز کی، موجودہ صوبائی حکومت نے خواص امراء اقرباء اور عوام کے مابین حکومتی اداروں سے سہولیات اور خدمات اٹھانے کا امتیاز ناممکن حد تک کم کردیا ...،..

جن اداروں میں نمایاں تبدیلی ائی ان میں پٹوار کا نظام، پولیس کا نظام، ایجوکیشن سسٹم، اور صحت و صفائی کا نظام سرفہرست ہیں، گزشتہ حکومتوں کے پینسٹھ سالہ مجموعی ریلیف سے تحریک انصاف حکومت کی دوسالہ کارکردگی زیادہ ہے، مذکورہ بالا ایسے ادارے ہیں جن سے روازنہ کے بنیاد پر تقریبا ہر خاص و عام مستفید ہو رہاہے، ان میں تبدیلی لانا ناگزیر تھا اور یہی بنیادی تبدیلی ہیں،،،

ماہرین شماریات کے مطابق گزشتہ تین سالوں میں دوسرے صوبوں کی نسبت پختونخوا حکومت کی ہر شعبے میں کارکردگی بہتر سے بہترین ہورہی ہے، خواہ وہ گڈ گورننس ہو یا وی ائی پی کلچر کا ممکن حد تک خاتمہ ہو، صحت و تعلیم کا شعبہ ہو یا موسمیاتی تبدیلیوں سے بچاؤ کے لئے بین الاقوامی سطح پر سراہا جانیوالا بلین ٹری سونامی پراجیکٹ ہوں، بہترین بلدیاتی نظام ہوں، یا احتساب کمیشن کا قیام ہوں ، پولیو کے خاتمے کی کوششیں ہوں یا مائیکرو ہائیڈل پاور پراجیکٹس ہوں.. الغرض المختصر تحریک انصاف حکومت تبدیلی کا نعرہ حقیقت میں بدلنے کے لئے پختونخوا کا تقدیر بدل رہے ہیں..


Comments